سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
8. باب الْوَصِيَّةِ بِأَقَلَّ مِنَ الثُّلُثِ:
ایک تہائی سے کم کی وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3231
حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: "إِنَّمَا كَانُوا يُوصُونَ بِالْخُمُسِ وَالرُّبُعِ، وَكَانَ الثُّلُثُ مُنْتَهَى الْجَامِحِ. قَالَ أَبُو مُحَمَّد: يَعْنِي بِالْجَامِحِ: الْفَرَسَ الْجَمُوحَ.
عامر (شعبی) رحمہ اللہ نے کہا: لوگ خمس اور ربع کی وصیت کیا کرتے تھے اور ثلث امتناع کی حد تھی۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: جامع کا مطلب ہے نافرمان خود سر گھوڑا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3242]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10971]، [ابن منصور 340]۔ یعلی: ابن عبید، اور اسماعیل: ابن ابی خالد ہیں۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3229 سے 3231)
خمس پانچواں اور ربع چوتھا حصہ یعنی وصیت تہائی سے کم کیا کرتے تھے، اور ان کے نزدیک تہائی نافرمانی کی حد تھی، یعنی اس سے زیادہ کی وصیت ممنوع سمجھتے تھے۔
والله اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح