سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
6. باب في الذي يُوصِي بِأَكْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ:
ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کا بیان
حدیث نمبر: 3224
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ شُرَيْحٍ:"فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِأَكْثَرَ مِنْ ثُلُثِهِ، قَالَ: إِنْ أَجَازَتْهُ الْوَرَثَةُ، أَجَزْنَاهُ، وَإِنْ قَالَتِ الْوَرَثَةُ: أَجَزْنَاهُ، فَهُمْ بِالْخِيَارِ إِذَا نَفَضُوا أَيْدِيَهُمْ مِنْ الْقَبْرِ".
عامر (شعبی) رحمہ اللہ سے مروی ہے، (قاضی) شریح نے کہا: کوئی آدمی ایک تہائی سے زیادہ کی وصیت کرے، اگر اس کے وارثین اجازت دیں تو ہم بھی اس کی اجازت دیں گے، اور اگر وارثین کہیں کہ ہم نے اس کی اجازت دی تب بھی مٹی دینے کے بعد انہیں اختیار ہے۔ (یعنی چاہیں تو برقرار رکھیں اور چاہیں تو رفض کر دیں)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى شريح، [مكتبه الشامله نمبر: 3235]»
قاضی شریح تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10772]، [عبدالرزاق 16449]، [ابن منصور 388]، [اخبار القضاة 264/2]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى شريح