سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
2. باب فَضْلِ الْوَصِيَّةِ:
وصیت کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3211
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: كَانَ يُقَالُ: "مَنْ أَوْصَى بِوَصِيَّةٍ فَلَمْ يَجُرْ، وَلَمْ يَحِفْ، كَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ مَا أَنْ لَوْ تَصَدَّقَ بِهِ فِي حَيَاتِهِ".
امام شعبی رحمہ اللہ نے کہا: یہ کہا جا تا ہے کہ جو کوئی ایسی وصیت کرے جس میں ظلم و زیادتی نہ ہو تو اس کے لئے اتنا ہی اجر ہے جیسے اس نے اپنی زندگی میں صدقہ کیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 3222]»
اس اثر کی سند شعبی رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10979]، [عبدالرزاق 16329]، [ابن منصور 245]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الشعبي