سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
55. باب جَرِّ الْوَلاَءِ:
حق ولاء اپنی طرف کھینچنے کا بیان
حدیث نمبر: 3204
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ، عَنْ عَطَاءٍ:"فِي الْحُرَّةِ تَحْتَ الْعَبْدِ، قَالَ: أَمَّا مَا وَلَدَتْ مِنْهُ وَهُوَ عَبْدٌ، فَوَلَاؤُهُمْ لِأَهْلِ نِعْمَتِهَا، وَمَا وَلَدَتْ مِنْهُ وَهُوَ حُرٌّ، فَوَلَاؤُهُمْ لِأَهْلِ نِعْمَتِهِ".
عطاء سے آزاد عورت جو غلام کے عقد میں ہو، کے بارے میں مروی ہے: اس کی غلامی کی حالت میں جو اولاد ہو گی ان کا ولاء عورت کے محسنین کے لئے ہو گا اور جو اولاد اس غلام کی آزادی کے بعد پیدا ہوئی ان کا ولاء غلام کی اہل نعمت (آزاد کرنے والے محسنین) کے لئے ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى عطاء، [مكتبه الشامله نمبر: 3215]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ مسلم: ابن ابراہیم، اور عبدالوارث: ابن سعید ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11597]، [عبدالرزاق 16290]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى عطاء