سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
55. باب جَرِّ الْوَلاَءِ:
حق ولاء اپنی طرف کھینچنے کا بیان
حدیث نمبر: 3202
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ:"كَانَ شُرَيْحٌ لَا يَرْجِعُ عَنْ قَضَاءٍ يَقْضِي بِهِ، فَحَدَّثَهُ الْأَسْوَدُ: أَنَّ عُمَرَ، قَالَ: إِذَا تَزَوَّجَ الْمَمْلُوكُ الْحُرَّةَ، فَوَلَدَتْ أَوْلَادًا أَحْرَارًا، ثُمَّ عُتِقَ بَعْدَ ذَلِكَ، رَجَعَ الْوَلَاءُ لِمَوَالِي أَبِيهِمْ"، فَأَخَذَ بِهِ شُرَيْحٌ.
حکم سے مروی ہے ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: قاضی شریح جو فیصلہ کرتے اس سے رجوع نہ کرتے تھے، ان سے اسود نے بیان کیا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: جب غلام کی شادی آزاد عورت سے ہو جائے، پھر عورت سے اولاد ہوئی جو آزاد تھی، پھر بعد میں باپ بھی آزاد ہو گیا تو ولاء کاحق انہوں نے ان کے باپ کو آزاد کرنے والوں کو دیا، چنانچہ قاضی شریح نے اس کو مان لیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3213]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11589]، [البيهقي 307/10]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح