سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3185
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: "لَيْسَ لِلنِّسَاءِ مِنْ الْوَلَاءِ شَيْءٌ، إِلَّا مَا أَعْتَقَتْ هِيَ فيَ نَفْسِهَا".
مغیرہ سے مروی ہے ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: ولاء (غلام کا حق وراثت) میں سے عورتوں کے لئے کچھ نہیں ہے سوائے اس عورت کے جو ازخود کسی غلام کو آزاد کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3196]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11556، 11671]، [عبدالرزاق 16261]، [ابن منصور 481]
وضاحت: (تشریح احادیث 3183 سے 3185)
یعنی عورت جب اپنے غلام کو خود آزاد کرے تو اس کے مال کی وارث ہوگی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم