Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3184
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِي امْرَأَةٍ مَاتَتْ وَتَرَكَتْ مَوْلًى، قَالَ: "الْوَلَاءُ لِبَنِيهَا، فَإِذَا مَاتُوا، رَجَعَ إِلَى عَصَبَتِهَا".
یونس (ابن عبید) نے حسن رحمہ اللہ سے بیان کیا، وہ کہتے تھے: عورت مر جائے اور غلام چھوڑ جائے تو حق وراثت (ولاء) اس کے لڑکوں کا ہو گا، اور لڑکے موجود نہ ہوں یعنی مر جائیں تو ولاء اس عورت کے عصبہ کی طرف لوٹ جائے گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3195]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 16254]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح