سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3183
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، قَالَ: سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ رَجُلٍ كَاتَبَ عَبْدًا لَهُ، ثُمَّ مَاتَ وَتَرَكَ وَلَدًا رِجَالًا وَنِسَاءً، قَالَ: "لِلذُّكُورِ دُونَ الْإِنَاثِ".
منصور نے کہا: میں نے ابراہیم رحمہ اللہ سے پوچھا: ایک آدمی نے اپنے غلام سے مکاتبت کی پھر انتقال کر گیا اور اپنے پیچھے عورت مرد وارثین چھوڑے؟ انہوں نے کہا کہ: وہ صرف مردوں کا حصہ ہو گا عورتوں کا نہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3194]»
اس روایت کی سند ابراہیم رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11557]، [البيهقي 341/10]۔ اس اثر کی سند میں منصور: ابن المعتمر، اسرائیل: ابن یونس، عبید الله: ابن موسیٰ ہیں۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3177 سے 3183)
یعنی مقررہ رقم جو غلام مکاتبت کے مطابق ادا کرے اس کے وارث مرد ہوں گے عورتیں نہیں ہوں گی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم