سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3181
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّهُ كَانَ "يَرِثُ مَوَالِيَ عُمَرَ دُونَ بَنَاتِ عُمَرَ".
سالم سے مروی ہے، ان کے والد سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلاموں کے وارث ہوتے تھے عمر کی لڑکیوں کو چھوڑ کر، یعنی غلاموں کے ولاء سے لڑکیوں کو کچھ نہ دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3192]»
اس اثر میں ابن وہب: عبداللہ، اور یونس: ابن یزید ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح