سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
45. باب في مِيرَاثِ وَلَدِ الزِّنَا:
ولد الزنا کے میراث پانے کا بیان
حدیث نمبر: 3144
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ إِسْمَاعِيل، عَنْ الْحَسَنِ فِي الرَّجُلِ يَفْجُرُ بِالْمَرْأَةِ، ثُمَّ يَتَزَوَّجُهَا، قَالَ: "لَا بَأْسَ، إِلَّا أَنْ تَكُونَ حُبْلَى، فَإِنَّ الْوَلَدَ لَا يَلْحَقُهُ".
اسماعیل سے مروی ہے حسن رحمہ اللہ نے کہا: (کوئی) آدمی عورت سے زنا کرے پھر اسی سے شادی کر لے، حسن رحمہ اللہ نے کہا: نکاح کر لینے میں کوئی حرج نہیں سوائے اس کے کہ وہ حاملہ ہو (یعنی حمل کی حالت میں نکاح نہ کیا ہو)، لیکن لڑکا اس کی طرف منسوب نہ ہو گا۔ (یعنی ولد الزنا نہ باپ کی طرف منسوب ہو گا اور نہ وارث ہو گا)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف إسماعيل وهو: ابن مسلم المكي البصري، [مكتبه الشامله نمبر: 3153]»
اسماعیل: ابن مسلم مکی بصری کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے، اور کسی نے اسے روایت نہیں کیا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف إسماعيل وهو: ابن مسلم المكي البصري