سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
45. باب في مِيرَاثِ وَلَدِ الزِّنَا:
ولد الزنا کے میراث پانے کا بیان
حدیث نمبر: 3142
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، أَوْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ: فِي أَوْلَادِ الزِّنَا، قَالَ: "يَتَوَارَثُونَ مِنْ قِبَلِ الْأُمَّهَاتِ، وَإِنْ وَلَدَتْ تَوْءَمًا فَمَاتَ، وَرِثَ السُّدُسَ".
امام زہری رحمہ اللہ نے اولاد الزنا کے بارے میں کہا کہ وہ ماؤں کی جانب سے وارث ہوں گے، اور اگر ایک بچہ جنا اور وہ مر گیا تو (دوسرا) سدس کا وارث ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح ولا يضره الشك، [مكتبه الشامله نمبر: 3151]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، اور بعض روایات میں «يوما» کے بجائے «توأما» ہے اور مصنف عبدالرزاق میں تفصیل ہے کہ زنا سے دو لڑکے جنے، جن میں سے کوئی ایک مر جائے تو دوسرا سدس (چھٹے) حصے کا وارث ہوگا۔ دیکھئے: عبدالرزاق [12493] و [ابن أبى شيبه 11406]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح ولا يضره الشك