سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
33. باب: الْوَلاَءُ لِلْكُبْرِ:
حق وراثت بڑے کو حاصل ہو گا
حدیث نمبر: 3056
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ:"كَتَبَ إِلَيَّ عُمَرُ فِي شَأْنِ فُكَيْهَةَ بِنْتِ سَمْعَانَ أَنَّهَا مَاتَتْ وَتَرَكَتْ ابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَأُمِّهَا، وَابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا، فَكَتَبَ عُمَرُ: إِنَّ الْوَلَاءَ لِلْكُبْرِ".
عبید الله بن عتبہ نے کہا: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے فکیہہ بنت سمعان کے بارے میں تحریر فرمایا جو انتقال کر گئی تھی اور حقیقی بھائی کا بیٹا اور ایک بیٹا پدری بھائی کا چھوڑا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لکھا کہ میراث کا حق بڑے (یعنی حقیقی بھائی کے بیٹے) کا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3066]»
اس اثر کی سند اشعث کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [البيهقي 239/6]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار