Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
31. باب الْوَلاَءِ:
ولاء کا بیان
حدیث نمبر: 3051
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ جَهْمِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ: أَنَّهُ"سُئِلَ عَنْ أُخْتَيْنِ اشْتَرَتْ إِحْدَاهُمَا أَبَاهَا فَأَعْتَقَتْهُ، ثُمَّ مَاتَ، قَالَ لَهُمَا: الثُّلُثَانِ فَرِيضَتُهُمَا فِي كِتَابِ اللَّهِ، وَمَا بَقِيَ فَلِلْمُعْتِقَةِ دُونَ الْأُخْرَى".
جہم بن دینار نے روایت کیا ابراہیم رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ ان سے پوچھا گیا: دو بہنیں ہیں ان میں سے ایک نے اپنے والد کو خریدا اور آزاد کر دیا پھر ان (والد) کا انتقال ہو گیا، تو ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: دونوں بہنوں کے لئے دو ثلث جیسا کہ قرآن پاک میں حصہ مقرر ہے: «فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ . . . . . .» [النساء: 176/4] باقی جو بچا وہ صرف آزاد کرنے والی بیٹی کے لئے ہو گا۔ یعنی دوسری بہن کے لئے باقی حصہ ثلث میں سے کچھ نہ ہو گا اور پورا ثلث معتقہ لے لے گی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3061]»
اشعث کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11560]، [عبدالرزاق 16215، 16270]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار