سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
31. باب الْوَلاَءِ:
ولاء کا بیان
حدیث نمبر: 3047
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ شَمُوسَ الْكِنْدِيَّةِ، قَالَتْ:"قَاضَيْتُ إِلَى عَلِيٍّ فِي أَبٍ مَاتَ فَلَمْ يَدَعْ أَحَدًا غَيْرِي، وَمَوْلَاهُ، فَأَعْطَانِي النِّصْفَ، َوَأَعْطَى مَوْلَاهُ النِّصْفَ".
شموس الکندیہ نے کہا: میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک قضیہ لے کر گئی کہ میرے باپ نے مجھے اور مالک (آزاد کرنے والے) کو چھوڑا ہے، تو انہوں نے مجھے نصف دیا اور باقی نصف آزاد کرنے والے مالک کو دیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى شموس الكندية وشموس هذه ما وجدت لها ترجمة، [مكتبه الشامله نمبر: 3057]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ اس کی سند میں شیبانی: سلیمان بن فیروز اور حکم: ابن عتیبہ ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11186]، [ابن منصور 176]۔ آگے بھی یہ اثر آ رہا ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 3046)
اصحاب الفروض کی غیر موجودگی میں بیٹی کا حصہ آدھا ہے، باقی جو بچے وہ مالک کا، اسی اصول کے تحت سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے یہ فیصلہ کیا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى شموس الكندية وشموس هذه ما وجدت لها ترجمة