سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
23. باب قَوْلِ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ وَزَيْدٍ في الرَّدِّ:
سیدنا علی و سیدنا عبداللہ و سیدنا زید رضی اللہ عنہم کی باقی بچے ترکے میں رائے کا بیان
حدیث نمبر: 2982
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِت:"أَنَّهُ أُتِيَ فِي ابْنَةٍ، أَوْ أُخْت، فَأَعْطَاهَا النِّصْفَ، وَجَعَلَ مَا بَقِيَ فِي بَيْتِ الْمَالِ وقَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ: عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ خَارِجَةَ.
خارجہ بن زید نے کہا سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹی اور بہن کا قضیہ لایا گیا تو انہوں نے بیٹی کو نصف دے دیا، باقی نصف بیت المال میں جمع کر دیا، اور یہ اثر یزید بن ہارون نے محمد بن سالم سے، انہوں نے شعبی سے اور انہوں نے خارجہ (بن زید) سے بھی روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف محمد بن سالم، [مكتبه الشامله نمبر: 2992]»
محمد بن سالم کی وجہ سے یہ اثر ضعیف ہے، لیکن صحیح سند سے بھی مروی ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 19131، 19132]، [ابن منصور 113، 114]، [البيهقي 244/6]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف محمد بن سالم