سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
23. باب قَوْلِ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ وَزَيْدٍ في الرَّدِّ:
سیدنا علی و سیدنا عبداللہ و سیدنا زید رضی اللہ عنہم کی باقی بچے ترکے میں رائے کا بیان
حدیث نمبر: 2980
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَسَنٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَأَلْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَكَ ابْنَتَهُ، لَا يُعْلَمُ لَهُ وَارِثٌ غَيْرُهَا، قَالَ: "لَهَا الْمَالُ كُلُّهُ".
حسن (بن صالح بن مسلم) نے اپنے والد سے روایت کیا کہ انہوں نے امام عامر الشعبی رحمہ اللہ سے پوچھا: ایک آدمی فوت ہوا اور اپنی لڑکی کو چھوڑا، اس کے علاوہ کوئی وارث معلوم نہیں؟ کہا: سارا مال بیٹی کا ہوگا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 2990]»
اس اثر کی سند امام شعبی رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11218]، [عبدالرزاق 19130]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الشعبي