سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
10. باب الْجَدِّ:
دادا کا بیان
حدیث نمبر: 2936
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عَلِيٍّ فَسَأَلَهُ عَنْ فَرِيضَةٍ، فَقَالَ: "إِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهَا جَدٌّ، فَهَاتِهَا".
مراد کے ایک شخص نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ کہتے تھے: جس کو جہنم کے جراثیم داخل کرنا اچھا لگے وہ دادا اور بھائیوں کے مسئلہ میں فیصلہ کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2944]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے کیوں کہ بنی مراد کا شخص مذکور مجہول ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11313، 11318]، [عبدالرزاق 19048]، [ابن منصور 56]
وضاحت: (تشریح احادیث 2933 سے 2936)
ان آثار سے سیدنا عمر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہما وغیرہ کا دادا کے بارے میں تردد ظاہر ہوا، اور وہ ان کے بارے میں فیصلہ کرتے ہوئے احتیاط کرتے تھے۔
آگے دیگر صحابۂ کرام کے فیصلے مذکور ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: