سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
8. باب في الإِخْوَةِ وَالأَخَوَاتِ وَالْوَلَدِ وَوَلَدِ الْوَلَدِ:
بھائی، بہن، بیٹے اور پوتے کا بیان
حدیث نمبر: 2925
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِي أَخَوَاتٍ لِأَبٍ وَأُمٍّ، وَإِخْوَةٍ وَأَخَوَاتٍ لِأَبٍ: قَالَ: "لِلْأَخَوَاتِ لِلْأَبِ وَالْأُمِّ الثُّلُثَانِ، وَمَا بَقِيَ فَلِلذُّكُورِ دُونَ الْإِنَاثِ"، فَقَدِمَ مَسْرُوقٌ الْمَدِينَةَ، فَسَمِعَ قَوْلَ زَيْدٍ فِيهَا فَأَعْجَبَهُ، فَقَالَ لَهُ بَعْضُ أَصْحَابِهِ: أَتَتْرُكُ قَوْلَ عَبْدِ اللَّهِ؟ قَالَ: إِنِّي أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَوَجَدْتُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ مِنْ الرَّاسِخِينَ فِي الْعِلْمِ. قَالَ أَحْمَدُ: فَقُلْتُ لِأَبِي شِهَاب: وَكَيْفَ قَالَ زَيْدٌ فِيهَا؟ قَالَ: شَرَّكَ بَيْنَهُمْ.
مسروق رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے حقیقی بہنوں اور پدری بہنوں کے بارے میں کہا: حقیقی بہنوں کے لئے دوثلث ہوگا اور جو بچے گا وہ صرف مردوں کے لئے ہوگا عورتوں کے لئے نہیں، پھر مسروق جب مدینہ آئے تو سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کا قول سنا جو انہیں بہت پسند آیا، ان کے بعض شاگردوں نے کہا: آپ (اپنے استاذ) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول چھوڑ دیں گے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں مدینہ آیا تو سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو مضبوط اور پختہ علم والوں میں سے پایا۔
أحمد بن عبداللہ بن یونس نے کہا: میں نے ابن شہاب سے پوچھا: سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے اس بارے میں کیا کہا؟ تو انہوں نے کہا کہ حقیقی اور پدری سب کو انہوں نے شریک بنایا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأحمد بن عبد الله هو: ابن يونس. وأبو شهاب: هو عبد ربه بن نافع، [مكتبه الشامله نمبر: 2933]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابوشہاب کا نام عبدربہ بن نافع ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11129]، [عبدالرزاق 19013]، [ابن منصور 18]، [البيهقي 230/6]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأحمد بن عبد الله هو: ابن يونس. وأبو شهاب: هو عبد ربه بن نافع