سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
106. باب في غُرَفِ الْجَنَّةِ:
جنت کے بالا خانوں کا بیان
حدیث نمبر: 2865
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ لَيَتَرَاءَوْنَ أَهْلَ الْغُرَفِ فِي الْجَنَّةِ كَمَا تَرَوْنَ الْكَوْكَبَ الدُّرِّيَّ فِي السَّمَاءِ". قَالَ أَبُو حَازِمٍ: فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ، فَحَدَّثَنِي , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: أَنَّهُ قَالَ:"الْكَوْكَبُ الدُّرِّيُّ فِي السَّمَاءِ الشَّرْقِيُّ وَالْغَرْبِيُّ".
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: ”جنت کے لوگ ایک بالا خانے والے دوسرے بالا خانے والوں کو ایسے دیکھیں گے جیسے تم کوکب دری (چمکتے ہوئے بڑے تارہ) کو آسمان پر دیکھتے ہو (یعنی ایک دوسرے سے اتنے بلند اور دور ہوں گے درجات کے تفاوت کے سبب)“، ابوحازم نے کہا: میں نے یہ حدیث نعمان بن ابی عیاش سے بیان کی، انہوں نے کہا: مجھ سے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور انہوں نے کہا: جیسے تم کوکب دری کو آسمان میں پورب یا پچھم کے کنارے پر دیکھتے ہو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2872، 2873]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6556]، [مسلم 2831]، [أبويعلی 1130]، [ابن حبان 7393]
وضاحت: (تشریح حدیث 2864)
بخاری شریف میں ہے: جنّت والے (اپنے اوپر کے درجوں کو) بالا خانوں کو اس طرح دیکھیں گے جیسے تم آسمان میں ستاروں کو دیکھتے ہو، وفی روایہ: جیسے تم مشرقی اور مغربی کناروں میں ڈوبتے ستاروں کو دیکھتے ہو۔
یعنی یہاں «لَيَتَرَاءَوْنَ أَهْلَ الْغُرَفِ» ہے اور بخاری میں «لَيَتَرَاءَوْنَ الْغُرَفَ» اور یہاں «الْكَوْكَبَ الدُّرِّيِّ» ہے اور بخاری میں «الْكَوْكَبَ الْغَارِبَ»، بہرحال مطلب یہ ہے کہ ستارہ بہت دور افق میں چمکتا نظر آتا ہے، جنتیوں کے مکانات و بالا خانے دور سے دور نظر آئیں گے۔
اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ان بالا خانے والوں میں ہمیں بھی شامل فرما دے، آمین۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح