سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
90. باب في تَحْذِيرِ النَّارِ:
آگ سے ڈرانے کا بیان
حدیث نمبر: 2847
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ: "أَنْذَرْتُكُمْ النَّارَ، أَنْذَرْتُكُمْ النَّارَ، أَنْذَرْتُكُمْ النَّارَ"فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّى لَوْ كَانَ فِي مَقَامِي هَذَا، لَسَمِعَهُ أَهْلُ السُّوقِ، حَتَّى سَقَطَتْ خَمِيصَةٌ كَانَتْ عَلَيْهِ عِنْدَ رِجْلَيْهِ.
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو (جہنم کی) آگ سے آگاہ کر دیا ہے، میں نے تم کو آگ سے ڈرایا ہے، میں نے تم کو آگ سے چوکنا کر دیا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بار بار اس کلمے کو دہراتے رہے یہاں تک کہ اگر میری جگہ پر سارے بازار والے بھی موجود ہوتے تو سن لیتے اور یہ کہتے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر آپکے پیروں میں گر پڑی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2854]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 644]، [موارد الظمآن 2490] و [الطيالسي فى منحة المعبود 693]، [مجمع الزوائد 3169]
وضاحت: (تشریح حدیث 2846)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عذابِ جہنم اور عذاب النار سے ڈرایا کہ لوگ اللہ کی نافرمانی اور کفر و شرک سے دور رہیں ورنہ جہنم کی آگ میں ڈالے جائیں گے، اسی طرح قرآن پاک میں بھی ہے: «﴿فَأَنْذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظَّى﴾ [الليل: 14] » یعنی ”میں نے تمہیں شعلے مارتی ہوئی آگ سے آگاہ کر دیا ہے۔
“ «(أعاذنا اللّٰه وإياكم منها)»
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد