Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
39. باب في الأَئِمَّةِ الْمُضِلِّينَ:
گمراہ کرنے والے اماموں کا بیان
حدیث نمبر: 2787
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ، عَنْ ثَوْبَانَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ".
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں ڈرتا ہوں اپنی امت پر گمراہ کرنے والے اماموں سے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2794]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2229]، [ابن ماجه 3952، وغيرهما]۔ یہ حديث رقم 215 پرگذر چکی ہے۔

وضاحت: (تشریح حدیث 2786)
گمراه اماموں میں داخل ہے وہ حاکم جو قرآن کے خلاف حکم دے، اور قانونِ عقلی پر چلے، اور انفصال مقدمات میں قواعدِ عقلیہ کو ضوابطِ تقلید پر مقدم رکھے، اور ترویجِ بدعات و تنشیر سیئات اور احداث في الدین اور تاویہ مبتدعین اعزاز فاسقین کا مرتکب ہو، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نہ کرے، اور اپنی رعایا کو کتاب و سنّت کے مطابق نہ کھینچے۔
«معاذ اللّٰه من ذٰلك» (وحیدی)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح حدیث 2786)
گمراه اماموں میں داخل ہے وہ حاکم جو قرآن کے خلاف حکم دے، اور قانونِ عقلی پر چلے، اور انفصال مقدمات میں قواعدِ عقلیہ کو ضوابطِ تقلید پر مقدم رکھے، اور ترویجِ بدعات و تنشیر سیئات اور احداث في الدین اور تاویہ مبتدعین اعزاز فاسقین کا مرتکب ہو، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نہ کرے، اور اپنی رعایا کو کتاب و سنّت کے مطابق نہ کھینچے۔
«معاذ اللّٰه من ذٰلك» (وحیدی)۔