Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
35. باب مَنْ رَاءَى رَاءَى اللَّهُ بِهِ:
جس نے دکھاوا کیا اللہ تعالیٰ بھی اس سے دکھاوا کرے گا
حدیث نمبر: 2783
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ , أَنَّهُ سَمِعَ مَكْحُولًا يَقُولُ: حَدَّثَنِي أَبُو هِنْدٍ الدَّارِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "مَنْ قَامَ مَقَامَ رِيَاءٍ وَسُمْعَةٍ، رَاءَى اللَّهُ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَسَمَّعَ".
سیدنا ابوہند داری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جس نے ریاء و سمعہ کا مقام اختیار کیا اللہ بھی قیامت کے دن اس سے ویسا ہی ریا و سمعہ کا سلوک کرے گا۔ (یعنی قیامت کے دن اس کے کرتوت مخلوق کے سامنے ظاہر کر دے گا اور اس کی ریا کاری لوگوں کو سنا دے گا۔)

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2790]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 270/5]، [طبراني 319/22، 803]، [الدولابي فى الكني 60/1] و [البزار فى كشف الأستار 2026] و [الفسوى فى المعرفة و التاريخ 440/2]

وضاحت: (تشریح حدیث 2782)
ہر عملِ صالح کے لئے ضروری ہے کہ وہ خالص اللہ کے لئے ہو اور سنّتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہو، اگر دکھاوے اور سنانے کے لئے کوئی عمل کیا تو الله تعالیٰ بھی اس کے ساتھ ویسا ہی عمل کرے گا، یعنی دنیا میں دکھاوا اور سمعہ ایسے عامل کو حاصل ہوگا، لوگ کہیں گے: فلاں نمازی ہے، مجاہد ہے یا قاریٔ قرآن ہے، اور آخر میں الله تعالیٰ خلائق کے سامنے رسوا کر کے اس کے دکھلاوے کا بھانڈا پھوڑ کر جہنم رسید فرمائے گا، کیونکہ اس نے الجزاء من جنس العمل کا قاعدہ بنا دیا ہے، جیسا کرنا ویسا بھرنا، اسی طرح «﴿وَمَكَرُوْا وَمَكَرَ اللّٰهُ وَاللّٰهُ خَيْرُ الْمَاكِرِيْنَ﴾ [آل عمران: 54] » ہے۔
والله اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح