سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
30. باب أَيُّ الْمُؤْمِنِينَ خَيْرٌ:
کون سا مومن بندہ بہتر ہے؟
حدیث نمبر: 2777
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ: أَنَّ رَجُلًا، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ؟، قَالَ: "مَنْ طَالَ عُمُرُهُ، وَحَسُنَ عَمَلُهُ"، قَالَ: فَأَيُّ النَّاسِ شَرٌّ؟، قَالَ:"مَنْ طَالَ عُمُرُهُ، وَسَاءَ عَمَلُهُ".
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک صحابی نے کہا: یا رسول اللہ! لوگو میں سب سے اچھا کون ہے؟ فرمایا: ”جس کی عمر لمبی ہو اور عمل اچھا ہو۔“ عرض کیا: اور سب سے برا کون ہے؟ فرمایا: ”جس کی عمر لمبی ہو اور عمل برا ہو۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2784]»
اس روایت کی سند علی بن زید بن جدعان کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2331]، [أحمد 40/5]، [ابن أبى شيبه 16271] لیکن اس کا شاہد صحیح بلفظ: «طُوْبٰى لِمَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَحَسُنَ عَمَلُهُ» موجود ہے۔ دیکھئے: [أحمد 49/5]، [طبراني فى الصغير 20/2]، [الحاكم 339/1]، [البيهقي 171/3]، [ويشهد له حديث عبداللہ بن بسر فى صحيح ابن حبان 2981]، [موارد الظمآن 1919، 2465]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف