Note: Copy Text and to word file

سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
26. باب: «لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ»:
جو میں جانتا ہوں اگر تم جان لیتے تو
حدیث نمبر: 2771
حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ هَذَا.
اس سند سے بھی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر ما قبله، [مكتبه الشامله نمبر: 2778]»
تخریج و ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 2769 سے 2771)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت و دوزخ کا بچشمِ خود مشاہدہ کیا، الله تعالیٰ کے غضب، حساب و جزاء کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخوبی ادراک تھا، اس لئے فرمایا: اگر تم کو وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنسنا چھوڑ دو، ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو مكرر ما قبله

وضاحت: (تشریح احادیث 2769 سے 2771)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت و دوزخ کا بچشمِ خود مشاہدہ کیا، الله تعالیٰ کے غضب، حساب و جزاء کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخوبی ادراک تھا، اس لئے فرمایا: اگر تم کو وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنسنا چھوڑ دو، ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔