سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
1. باب: «مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْراً يُفَقِّهْهُ في الدِّينِ»:
جس کے ساتھ اللہ بھلائی چاہتا اس کو دین کی سمجھ دیتا ہے
حدیث نمبر: 2741
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا، يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله تعالیٰ جس کی بہتری چاہتا ہے اس کو دین کی سمجھ دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2748]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2647]، [طبراني 392/11، 10786]، [شرح السنة 132]۔ یہی حدیث سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 71]، [مسلم 98/1037]
وضاحت: (تشریح حدیث 2740)
دین کی سمجھ دیتا ہے، یعنی الله تعالیٰ اس کو علمِ دین عطا فرماتا ہے اور بصیرتِ کامل، فہمِ راشد، ذہنِ ثاقب اور حافظہ قوی دیتا ہے، اور علومِ دینیہ و احکامِ شرعیہ سے اس کا سینہ نورانی ہو جاتا ہے۔
حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا: فقیہ تو وہ ہے جو دنیا سے زاہد ہو، آخرت کی طرف راغب ہو، اور عبادت پر مداوم ہو۔
محدثین سے منقول ہے کہ فقہ الرجل سے مراد اس کی بصیرت ہے۔
«(ملخص من وحيدي)» ۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح