سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
54. باب مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْباً:
جب نیا کپڑا پہنے تو کیا دعا کرے؟
حدیث نمبر: 2725
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ: ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي مَرْحُومٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ لَبِسَ ثَوْبًا، فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي هَذَا وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ".
معاذ بن انس سے مروی ہے ان کے والد نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص نیا کپڑا پہنتے وقت یہ کہے: «اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ كَسَانِيْ هٰذَا وَرَزَقَنِيْهٖ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّىْ وَلَا قُوَّةٍ» تو اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔“
(ترجمہ) سب خوبیاں الله تعالیٰ ہی کے لئے ہیں جس نے مجھے یہ کپڑا پہنایا اور میری محنت وقوت کے بنا مجھے یہ کپڑا عطا فرمایا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن وأبو مرحوم هو: عبد الرحيم بن ميمون، [مكتبه الشامله نمبر: 2732]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4023]، [ترمذي 3454]، [أحمد 439/3]، [الحاكم 507/1]، [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 271]
وضاحت: (تشریح حدیث 2724)
ابوداؤد میں ہے: جو شخص یہ دعا پڑھے (ترجمہ) سب خوبیاں الله تعالیٰ ہی کے لئے ہیں جس نے مجھے یہ کپڑا پہنایا، اور میری محنت و قوت کے بنا مجھے یہ کپڑا عطا فرمایا، تو اس کے اگلے پچھلے سب گناہ بخشے جاتے ہیں۔
نیا کپڑا پہنتے وقت یہ دعا پڑھنا مسنون و مستحب ہے، اس میں الله کا شکر و حمد و ثنا ہے، اور اس حدیث میں گناہِ صغیرہ کی معافی کی نوید ہے۔
واضح رہے کہ کبیرہ گناہ سے توبہ کرنا ضروری ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن وأبو مرحوم هو: عبد الرحيم بن ميمون