Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
26. باب في وَضْعِ إِحْدَى الرِّجْلَيْنِ عَلَى الأُخْرَى:
ایک پیر دوسرے پر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 2691
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "مُسْتَلْقِيًا فِي الْمَسْجِدِ، وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى".
عباد بن تمیم نے اپنے چچا سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں چت لیٹے ہوئے دیکھا اور آپ اپنا ایک پاؤں دوسرے پر رکھے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2698]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث بھی متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 475]، [مسلم 2100]، [أبوداؤد 4866]، [ترمذي 2765]، [نسائي 720]، [ابن حبان 5552]، [الحميدي 418]

وضاحت: (تشریح حدیث 2690)
اس حدیث سے وقتِ ضرورت مسجد میں لیٹنا، چت لیٹنا، پیر پر پیر رکھ لیٹنا ثابت ہوا۔
بعض روایت میں چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پر رکھنے کی ممانعت بھی آئی ہے، لیکن اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس طرح لیٹنا ثابت ہے۔
سیدنا عمر و سیدنا عثمان رضی اللہ عنہما سے بھی ایسے لیٹنا ثابت ہے، اس لئے کہا جائے گا کہ ممانعت اس صورت میں ہے کہ جب شرم گاہ بے پردہ ہونے کا خطرہ ہو، جو شخص ستر پوشی کا پورا خیال رکھے اس کے اس طرح لیٹنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه