سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
66. باب في الْقَطَائِعِ:
قطع اراضی جاگیر میں دینے کا بیان
حدیث نمبر: 2645
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ"أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَهُ أَرْضًا". قَالَ: فَأَرْسَلَ مَعِي مُعَاوِيَةَ. قَالَ: أَعْطِهَا إِيَّاهُ. قَالَ يَحْيَى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، بِهَذَا الْحَدِيثِ.
علقمہ بن وائل نے اپنے والد سیدنا وائل رضی اللہ عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جاگیر میں ایک زمین عطا کی اور میرے ساتھ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو بھیجا کہ وہ زمین ان کے حوالے کر دیں۔
یحییٰ نے کہا: ہم سے محمد بن بشار نے یہ حدیث بیان کی غندر سے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح على شرط مسلم، [مكتبه الشامله نمبر: 2651]»
اس حدیث کی سند صحیح علی شرط مسلم ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3058]، [ترمذي 1381]، [ابن حبان 7205]
وضاحت: (تشریح حدیث 2644)
اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ امام جس کو مناسب سمجھے جاگیر دے سکتا ہے بشرطیکہ کسی کی ملکیت نہ ہو۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح على شرط مسلم