سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
46. باب في حُسْنِ الْقَضَاءِ:
قرض اچھی طرح سے ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2620
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "وَزَنَ لَهُمْ دَرَاهِمَ فَأَرْجَحَهَا".
جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قرض ادا کیا اور زیادہ دیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو جزء من حديث طويل متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2626]»
اس روایت کی سند صحیح اور یہ حدیثِ طویل کا ایک جزء ہے جو متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 443، 2097]، [مسلم 715]، [أبوداؤد 3347]، [نسائي 4605]، [أبويعلی 1793]، [ابن حبان 4911]، [الحميدي 1322]۔ نیز ایک مفصل حدیث اس بارے میں (2601) نمبر پر گذر چکی ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2619)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرض دار اپنی خوشی سے بغیر شرط کے زیادہ دے تو لے لینے میں کوئی قباحت نہیں، اور قرض اچھی طرح ادا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اچھا مال ادا کرے، یا کچھ زائد بھی دیدے، اور قرض خواہ کا شکر بھی ادا کرے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو جزء من حديث طويل متفق عليه