سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
35. باب في النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ:
شراب بیچنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2607
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ: ابْنُ إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ جُلُودِ الْمَيْتَةِ، فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "دِبَاغُهَا طَهُورُهَا". وَسَأَلْتُهُ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ مِنْ أَهْلِ الذِّمَّةِ، فَقُلْتُ لَهُ: إِنَّ لَنَا أَعْنَابًا، وَإِنَّا نَتَّخِذُ مِنْهَا هَذِهِ الْخُمُورَ فَنَبِيعُهَا مِنْ أَهْلِ الذِّمَّةِ؟. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَهْدَى رَجُلٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ دَوْسٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"أَمَا عَلِمْتَ يَا أَبَا فُلَانٍ أَنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَهَا؟". قَالَ: لَا وَاللَّهِ. قَالَ: "فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَهَا". فَالْتَفَتَ إِلَى غُلَامِهِ، فَقَالَ: اخْرُجْ بِهَا إِلَى الْحَزْوَرَةِ فَبِعْهَا، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"أَوَ مَا عَلِمْتَ يَا أَبَا فُلَانٍ، أَنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا، حَرَّمَ بَيْعَهَا؟". قَالَ: فَأَمَرَ بِهَا فَأُفْرِغَتْ فِي الْبَطْحَاءِ..
عبدالرحمٰن بن وعلہ نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مردار کے چمڑے کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو دباغت دینے سے وہ پاک ہو جاتی ہے“، اور میں نے ذمی لوگوں کے ساتھ شراب کی خرید و فروخت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے (سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما) نے کہا: بنوثقیف یا دوس قبیلے کے ایک آدمی نے حجۃ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو شراب کی ایک مشک ہدیہ کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”اے ابوفلاں! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ الله تعالیٰ نے شراب کو حرام کر دیا ہے؟“ عرض کیا: نہیں، اللہ کی قسم مجھے نہیں معلوم، فرمایا: ”تو سن لو الله تعالیٰ نے اسے (شراب کو) حرام کر دیا ہے“، چنانچہ وہ شخص اپنے نوکر کی طرف متوجہ ہوا اور اس سے کہا: جاؤ اسے حزوره (جگہ کا نام) لے جاؤ اور بیچ دو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوفلاں! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ جس ذاتِ پاک نے اس کا پینا حرام کیا اسی نے اس کو بیچنا بھی حرام کر دیا ہے۔“ راوی نے کہا: چنانچہ اس نے حکم دیا اور وہ شراب کی مشک میدان میں بہا دی گئی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن وهو مدلس، [مكتبه الشامله نمبر: 2613]»
اس حدیث کے رجال ثقات ہیں اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1579]، [مالك فى الموطأ فى الاشربه 12]، [أبويعلی 2468]، [ابن حبان 4942]۔ نیز اس کی تخریج «كتاب الأضاحي، باب الاستماع بجلود الميتة» میں گزر چکی ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 2605 سے 2607)
اس حدیث سے شراب کی خرید و فروخت کی حرمت ثابت ہوئی، اگر بیچنا جائز ہوتا تو زمین پر کیوں بہایا جاتا۔
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ شراب کا سرکہ بنانا بھی جائز نہیں۔
نیز یہ کہ مردہ جانور کا چمڑا نکال کر اسے دباغت دینے سے وہ پاک ہو جاتا ہے۔
تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن وهو مدلس