Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
83. باب في الذي يَنْتَمِي إِلَى غَيْرِ مَوَالِيهِ:
جو شخص اپنے آقا کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کرے
حدیث نمبر: 2566
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَعْدٍ وَأَبِي بَكْرَةَ أَنَّهُمَا حَدَّثَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ".
سیدنا سعد اور سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہما نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے باپ کے سوا کسی دوسرے کی طرف اپنی نسبت کا دعویٰ کرے، جنت اس پر حرام ہے۔ (یعنی جو شخص غیر کو اپنا باپ بتائے وہ جنت میں داخل نہ ہوگا)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وأبو عثمان هو: عبد الرحمن بن مل، [مكتبه الشامله نمبر: 2572]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4326، 4327]، [مسلم 2902]، [أبوداؤد 5113]، [ابن حبان 415]

وضاحت: (تشریح احادیث 2564 سے 2566)
اپنے حقیقی باپ کو چھوڑ کر کسی دوسرے فرد کی طرف نسبت کرنا اور اسے اپنا باپ بنانا انتہائی گھناؤنا امر ہے، اور یہ بہت بڑا گناہ ہے، ایسے شخص پر جنّت حرام ہے، اور الله اور فرشتوں کی اس پر لعنت ہے، اور اس کا کوئی عمل اللہ کے نزدیک قابلِ قبول نہ ہوگا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو عثمان هو: عبد الرحمن بن مل