سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
82. باب في مَوْلَى الْقَوْمِ وَابْنُ أُخْتِهِمْ مِنْهُمْ:
کسی قوم کا مولیٰ اور بھانجا اسی قوم کا فرد ہے
حدیث نمبر: 2564
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَوْلَى الْقَوْمِ مِنْهُمْ، وَحَلِيفُ الْقَوْمِ مِنْهُمْ، وَابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ".
کثیر بن عبداللہ نے اپنے والد، انہوں نے ان کے دادا سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قوم کا مولیٰ انہیں میں سے ہے، اور قوم کا حلیف بھی انہیں میں سے ہے، اور بہن کا بیٹا بھی انہیں میں سے ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف، [مكتبه الشامله نمبر: 2570]»
کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [طبراني 12/17، 2]، [مجمع الزوائد 957]، [نصب الراية 148/4]، [تلخيص الحبير 214/4]
وضاحت: (تشریح احادیث 2562 سے 2564)
یعنی کسی قوم کا آزاد کردہ غلام اسی قوم کا فرد ہے، اور بھانجا بھی قوم کا ہی فرد۔
بخاری و مسلم شریف میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو جمع کیا اور کہا: تم میں غیر قوم کا کوئی آدمی تو نہیں ہے؟ عرض کیا کہ ہماری بہن کا بیٹا ہے، فرمایا: بھانجا تو قوم کا ہی ایک فرد ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف