Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
73. باب في النَّهْيِ عَنِ الظُّلْمِ:
ظلم کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2552
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِيَّاكُمْ وَالظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظلم کرنے سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن بہت سی تاریکیوں اور اندھیروں کا باعث ہوگا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2558]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2447]، [مسلم 2579]، [ابن حبان 5176]، [موارد الظمآن 1580]

وضاحت: (تشریح حدیث 2551)
اس حدیث میں ظلم سے بچنے کا حکم ہے، اور خبردار کیا گیا ہے کہ اس دنیا میں جو ظلم کرے گا وہ قیامت کے روز بہت سے اندھیروں میں بھٹکتا پھرے گا، اور یہ ظلم اپنی تمام اقسام پر مشتمل ہے، یعنی ظلم جان پر ہو، مال میں ہو، کسی کی عزت آبرو پر ہو، حقوق الله میں ہو، یا حقوق العباد میں ہو، ہر نوع ظلم ہے اور حرام ہے۔
(مبارکپوری رحمہ اللہ)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح