Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
55. باب إِخْرَاجِ الْمُشْرِكِينَ مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ:
جزیرۃ العرب سے مشرکین کے اخراج کا بیان
حدیث نمبر: 2534
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْمُونٍ: رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ، حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، عَنْ أَبِيهِ سَمُرَةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ , قَالَ: كَانَ فِي آخِرِ مَا تَكَلَّمَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "أَخْرِجُوا يَهُودَ مِنَ الْحِجَازِ، وَأَهْلَ نَجْرَانَ مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ".
سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو آخری بات کہی وہ یہ تھی کہ: یہود کو حجاز سے اور اہلِ نجران کو جزیرۂ عرب سے نکال دو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2540]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 872]، [الحميدي 85]، [مشكل الآثار للطحاوي 2760]، [مجمع الزوائد 2091، وغيرهم]

وضاحت: (تشریح حدیث 2533)
یہود ایسی قوم ہے جس نے اپنی کتابوں میں تحریف کی، انبیاء کو قتل کیا، شریعتوں کا مذاق اڑایا، خیانت و بدعہدی کے مرتکب ہوئے۔
اس لئے اس قوم سے بچنے، دور رہنے، اور جزیرۃ العرب سے نکال دینے کا حکم دیا گیا۔
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے واضح الفاظ میں ان کے کرتوت کی نشاندہی کی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حیاتِ مبارکہ میں انہیں جزیرۂ عرب سے نہ نکال سکے تھے، لیکن سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں نکال دیا تھا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح حدیث 2533)
یہود ایسی قوم ہے جس نے اپنی کتابوں میں تحریف کی، انبیاء کو قتل کیا، شریعتوں کا مذاق اڑایا، خیانت و بدعہدی کے مرتکب ہوئے۔
اس لئے اس قوم سے بچنے، دور رہنے، اور جزیرۃ العرب سے نکال دینے کا حکم دیا گیا۔
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے واضح الفاظ میں ان کے کرتوت کی نشاندہی کی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حیاتِ مبارکہ میں انہیں جزیرۂ عرب سے نہ نکال سکے تھے، لیکن سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں نکال دیا تھا۔