Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
1M. بَابُ: {إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لاَ يَعْقِلُونَ} :
باب: آیت کی تفسیر ”بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے، گونگے لوگ ہیں جو ذرا بھی عقل نہیں رکھتے“۔
حدیث نمبر: 4646
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لا يَعْقِلُونَ سورة الأنفال آية 22، قَالَ:" هُمْ نَفَرٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ".
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا ہم سے ورقاء بن عمر نے بیان کیا، ان سے ابن ابی نجیح نے، ان سے مجاہد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ آیت «إن شر الدواب عند الله الصم البكم الذين لا يعقلون‏» بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے گونگے ہیں جو عقل سے ذرا کام نہیں لیتے۔ بنو عبدالدار کے کچھ لوگوں کے بارے میں اتری تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4646 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4646  
حدیث حاشیہ:
قریش کے کافروں میں سے بنو عبدالدار قبیلہ کے کچھ لوگ جنگ احد میں کفر کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے ان کو بہرے گونگے حیوانات قرار دیا کہ یہ انجام سے غافل ہیں۔
چنانچہ بعد کے حالات نے تصدیق کی کہ فی الواقع ایسے لوگ جانوروں سے بھی بد تر تھے۔
کیونکہ اپنے انجام کا انہوں نے فکر نہیں کیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4646   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4646  
حدیث حاشیہ:

قریش کے کافروں میں سے بنوعبدالدار قبیلے کے کچھ لوگ جنگ اُحد میں کفر کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے انھیں گونگے بہرے حیوان قراردیا ہے کہ یہ لوگ اپنے انجام بد سے بے خبر ہیں، چنانچہ بعد کے حالات نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ واقعی یہ لوگ جانوروں سے بھی بدتر تھے۔

بہرحال انسان اشرف المخلوقات اور مخدوم کائنات ہے، یہ انعامات صرف اطاعت حق کی وجہ سے ہیں، جب انسان حق بات سننے، سمجھنے اور ماننے سے انکار کر دیتا ہے تو یہ سارے انعامات اس سے چھین لیے جاتے ہیں اور وہ جانوروں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4646