سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
21. باب في قَبِيعَةِ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کے قبضہ (ہتھے) کا بیان
حدیث نمبر: 2494
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:"كَانَ قَبِيعَةُ سَيْفِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ خَالَفَهُ. قَالَ: قَتَادَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَزَعَمَ النَّاسُ أَنَّهُ هُوَ الْمَحْفُوظُ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کا قبضہ چاندی کا تھا۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: ہشام الدستوائی نے اس کی مخالفت کی، قتادہ سے انہوں نے سعید بن ابی الحسن سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور لوگوں نے سمجھ لیا کہ یہی محفوظ ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2501]»
اس روایت کی سند معلول ہے، لیکن دیگر متعدد طرق سے مروی ہے جو اس کو تقویت دیتے ہیں۔ ہشام الدستوائی نے قتادہ کے طریق سے سعید بن ابی الحسن سے مرسلاً روایت کی ہے اور امام ابوداؤد نے کہا: «قوي هذه الأحاديث حديث سعيد بن أبى الحسن» ۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2583]، [ترمذي 1691]، [نسائي 5389]، [مشكل الآثار للطحاوي 166/2]
وضاحت: (تشریح حدیث 2493)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تلوار کو چاندی سے مزین کرنا درست ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح