Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
9. باب في الإِغَارَةِ عَلَى الْعَدُوِّ:
دشمن پر حملہ کرنے کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2482
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يُغِيرُ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ، وَكَانَ يَسْتَمِعُ، فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا، أَمْسَكَ، وَإِنْ لَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا، أَغَارَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر کے وقت (دشمن پر) حملہ کرتے تھے اور سننے کی کوشش کرتے تھے، اگر (فجر کی) اذان سن لیتے تو پھر حملہ نہ کرتے اور اذان سنائی نہ دیتی تو پھر حملہ کر دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2489]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 610]، [مسلم 382]، [أبوداؤد 2634]، [ترمذي 1618]، [أبويعلی 3307]

وضاحت: (تشریح احادیث 2479 سے 2482)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس بستی میں مسلم اور غیر مسلم ایک ساتھ رہتے ہوں اس پر حملہ کرنا درست نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

وضاحت: (تشریح احادیث 2479 سے 2482)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس بستی میں مسلم اور غیر مسلم ایک ساتھ رہتے ہوں اس پر حملہ کرنا درست نہیں۔