سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
8. باب في الدَّعْوَةِ إِلَى الإِسْلاَمِ قَبْلَ الْقِتَالِ:
جنگ کرنے سے پہلے اسلام کی دعوت دینے کا بیان
حدیث نمبر: 2481
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "مَا قَاتَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمًا حَتَّى دَعَاهُمْ"، قَالَ عَبْد اللَّهِ: سُفْيَانُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ يَعْنِي: هَذَا الْحَدِيثَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی بھی قوم سے دعوت (اسلام) دینے سے پہلے قتال نہیں کیا۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اس حدیث کو سفیان نے ابن ابی نجیح سے نہیں سنا۔ (یعنی یہ روایت منقطع ہے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات. ولكن سفيان لم يسمع هذا الحديث من ابن أبي نجيح كما قال الدرامي. والحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2488]»
اس سند سے یہ روایت منقطع ہے، لیکن دوسری صحیح سند سے موجود ہے۔ دیکھئے: [أحمد 236/1]، [أبويعلی 2591]، [طبراني 132/11، 11270]، [بيهقي 107/9]، [الحاكم 38]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات. ولكن سفيان لم يسمع هذا الحديث من ابن أبي نجيح كما قال الدرامي. والحديث صحيح