سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
33. باب في فَضْلِ مَنْ مَاتَ مُرَابِطاً:
جو شخص پہرے داری کرتے ہوئے مر جائے اس کی فضیلت
حدیث نمبر: 2462
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ مِشْرَحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "كُلُّ مَيِّتٍ يُخْتَمُ عَلَى عَمَلِهِ إِلَّا الْمُرَابِطَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَإِنَّهُ يُجْرَى لَهُ عَمَلُهُ حَتَّى يُبْعَثَ".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: ”ہر مرنے والے کے عمل کا سلسلہ ختم ہو جاتا ہے سوائے اللہ کے راستے میں پہرہ دینے والے کے، اس کے عمل کا سلسلہ جاری رہتا ہے یہاں تک کہ وہ دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة وإن كان من رواية عبد الله بن يزيد عنه، [مكتبه الشامله نمبر: 2469]»
اس روایت میں عبداللہ بن لہیعہ ہیں جو ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [أحمد 150/4، 157]، [طبراني 308/17، 4480]، [مستدرك 144/2]، اس کا شاہد بھی ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 4624]، [موارد الظمآن 1624]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة وإن كان من رواية عبد الله بن يزيد عنه