سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
25. باب في صِفَةِ: «الْغَزْوُ غَزْوَانِ»:
جہاد دو طرح کا ہوتا ہے
حدیث نمبر: 2454
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْغَزْوُ غَزْوَانِ: فَأَمَّا مَنْ غَزَا ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ، وَأَنْفَقَ الْكَرِيمَةَ، وَيَاسَرَ الشَّرِيكَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ، فَإِنَّ نَوْمَهُ وَنُبْهَهُ أَجْرٌ كُلُّهُ، وَأَمَّا مَنْ غَزَا فَخْرًا وَرِيَاءً وَسُمْعَةً، وَعَصَى الْإِمَامَ، وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ، فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْكَفَافِ".
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد دو ہیں، جس شخص نے اللہ کی رضا مندی کے لئے جہاد کیا، امام کی اطاعت کی (یعنی اپنے آفیسر و سردار کی) اور اپنی پسندیدہ چیز خرچ کی، اپنے ساتھی کے ساتھ نرمی برتی اور فتنہ و فساد سے باز رہا تو اس کا سونا جاگنا سب کچھ ثواب ہوگا، اور جو شخص فخر و مباہات دکھانے اور سنانے کے لئے جہاد کرے، امیر کی نافرمانی کرے، زمین پر فساد برپا کرے، تو وہ برابر سرابر پر نہیں لوٹے گا۔“ (یعنی نہ ثواب ہو نہ عذاب ایسا اس کا لوٹنا مشکل ہے، بلکہ وہ عذاب میں گرفتار ہو گا۔)
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لعنعنة بقية بن الوليد ولكنه صرح بالتحديث عند أحمد وأبي داود وغيرهما، [مكتبه الشامله نمبر: 2461]»
اس روایت کی سند میں مقال ہے، لیکن دوسری کتب و اسانید سے یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2515]، [نسائي 3138]، [أحمد 234/5]، [طبراني 91/20، 176]، [بيهقي فى الشعب 4265]، [الحاكم 85/2]، [سعيد بن منصور 2323، وغيرهم]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لعنعنة بقية بن الوليد ولكنه صرح بالتحديث عند أحمد وأبي داود وغيرهما