سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
8. باب فَضْلِ الْغُبَارِ في سَبِيلِ اللَّهِ:
اللہ کے راستے میں غبار کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2434
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ: أَنَّ مَالِكَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ مَرَّ عَلَى حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ أَوْ حَبِيبٌ مَرَّ عَلَى مَالِكٍ وَهُوَ يَقُودُ فَرَسًا وَهُوَ يَمْشِي، فَقَالَ: أَلا تَرْكَبُ حَمَلَكَ اللَّهُ؟، فَقَالَ: إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنِ اغْبَرَّتْ قَدَمَاهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ".
عبداللہ بن سلیمان سے مروی ہے کہ مالک بن عبداللہ، حبیب بن مسلمہ کے پاس سے گذرے یا حبیب مالک کے پاس سے گزرے جو اپنے گھوڑے کی نکیل پکڑے پیدل جارہے تھے۔ انہوں نے کہا: آپ سوار کیوں نہیں ہو جاتے۔ اللہ آپ کو سوار کرے، کہا: بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے دونوں قدم اللہ کی راہ میں گرد آلود ہوں، اللہ نے اس پر جہنم کی آگ حرام کردی ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 2442]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1632]، [أبويعلی 2075]، [ابن حبان 4604]، [موارد الظمآن 1588، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح احادیث 2432 سے 2434)
اس حدیث سے اللہ کے راستے میں مشقت اٹھانے اور قدم گرد آلود ہونے کی فضیلت ہے کہ ایسے آدمی کے لئے جہنم کی آگ حرام ہے، یعنی وہ جہنم میں نہیں جائے گا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق