سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
3. باب أَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ:
کون سا جہاد سب سے افضل ہے؟
حدیث نمبر: 2429
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ؟. قَالَ: "مَنْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُهْرِيقَ دَمُهُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! سب سے افضل جہاد کون سا ہے؟ فرمایا: ”وہ جہاد سب سے افضل ہے جس میں مجاہد کا گھوڑا مارا جائے اور اس کا خون بہا دیا جائے“، (یعنی جس جہاد میں مجاہد اپنا جان و مال سب کچھ اللہ کے راستے میں قربان کر دے اور شہید ہو جائے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح على شرط مسلم، [مكتبه الشامله نمبر: 2437]»
اس حدیث کی سند صحیح مسلم کی شرط پر ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 2794]، [أبويعلی 2081]، [ابن حبان 2639]، [موارد الظمآن 1608]، [الحميدي 1313]
وضاحت: (تشریح حدیث 2428)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو انسان اپنا مال لے کر راہِ خدا میں نکلے، پھر اس کا مال لوٹ لیا جائے، سواری ہلاک کردی جائے، اور وہ خود جامِ شہادت نوش کر لے، اس سے بہتر کوئی جہا نہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح على شرط مسلم