سنن دارمي
من كتاب الديات
دیت کے مسائل
22. باب شِبْهِ الْعَمْدِ:
قتل شبہ العمد کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 2420
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "دِيَةُ قَتِيلِ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ، وَمَا كَانَ بِالسَّوْطِ وَالْعَصَا مِائَةٌ مِنْهَا: أَرْبَعُونَ فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مقتول خطا يا شبہ العمد کی دیت جو کہ کوڑے اور لاٹھی سے (مارا گیا) ہو (سو اونٹ ہے) جن میں چالیس اونٹنیاں ایسی ہوں جن کے پیٹ میں بچے ہوں۔“ (یعنی حامل ہوں)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2428]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4547]، [نسائي 4817 - 4818]، [ابن حبان 6011]، [موارد الظمآن 1526]، [أبويعلی 5923]
وضاحت: (تشریح حدیث 2419)
قتل کئی طرح کا ہوتا ہے جس کی تفصیل حدیث رقم (2404) کے ذیل میں گذر چکی ہے۔
شبہ عمد وہ ہے کہ ایسی چیز سے مارے جس سے مرنے کا احتمال نہ ہو، جیسے کوڑا، ہلکی سی چھڑی یا لاٹھی، اس میں اور قتلِ خطا میں دیت واجب ہوگی جو سو اونٹ ہیں، اس کی تفصیل ابوداؤد و ترمذی کی حدیث میں ہے جو عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ سے مروی ہے کہ تیس تین سالہ اور تیس چار سالہ اور چالیس حاملہ اونٹنی قتلِ خطا اور شبہ العمد کی دیت ہے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے بھی [أبوداؤد 4550] میں ایسے ہی مروی ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح