سنن دارمي
من كتاب الديات
دیت کے مسائل
3. باب الْقَوَدِ بَيْنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ:
آدمی و عورت کے درمیان قصاص کا بیان
حدیث نمبر: 2391
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ وَكَانَ فِي كِتَابِهِ: "أَنَّ الرَّجُلَ يُقْتَلُ بِالْمَرْأَةِ".
ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم عن ابیہ عن جدہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ یمن کو جو مکتوب بھیجا اس میں تھا کہ: ”عورت کے بدلے مرد کو قتل کیا جائے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2399]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن صحیحین میں اس کا شاہد صحیح موجود ہے۔ [ديكهئے: نسائي 4868]، [ابن حبان 5990، 6559]، [موارد الظمآن 792]، [وشاهده فى البخاري، نبي كريم صلى الله عليه وسلم نے ايك بچي كے بدلے يهودي كو قصاص ميں قتل كيا 2413]
وضاحت: (تشریح حدیث 2390)
قود قصاص کو کہتے ہیں، یعنی مقتول کے بدلے قاتل کو قتل کیا جائے، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی آدمی عورت کو قتل کر دے تو اس قتلِ عمد پر مرد کو قصاص میں قتل کیا جائے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف