Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطلاق
طلاق کے مسائل
10. باب في الْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثاً أَلَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ أَمْ لاَ:
مطلقہ ثلاثہ کے لئے سکن اور خرچہ ہے یا نہیں؟
حدیث نمبر: 2312
أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ، حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ:"أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا، فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَعْتَدَّ عِنْدَ ابْنِ عَمِّهَا ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ".
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی کہ ان کے شوہر نے ان کو تیسری طلاق دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ اپنے چچا زاد بھائی (عبداللہ) بن ام مکتوم کے گھر میں عدت گذاریں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو طرف للحديث السابق، [مكتبه الشامله نمبر: 2321]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور مذکورہ بالا حدیث کا یہ ایک ٹکڑا ہے۔ نیز حدیث نمبر (2214) میں اسکی تفصیل گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو طرف للحديث السابق