Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
50. باب مَا يُذْهِبُ مَذَمَّةَ الرَّضَاعِ:
حق رضاعت کس طرح ادا ہو سکتا ہے؟
حدیث نمبر: 2291
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيه، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ الْأَسْلَمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا يُذْهِبُ عَنِّي مَذَمَّةَ الرَّضَاعِ؟ قَالَ: "الْغُرَّةُ: الْعَبْدُ أَوِ الْأَمَةُ".
حجاج بن حجاج اسلمی نے اپنے والد (سیدنا حجاج رضی اللہ عنہ) سے روایت کیا کہ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! دودھ کے حق کو کون سی چیز مجھ سے دور کرے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک غلام یا لونڈی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2300]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2064]، [ترمذي 1153]، [نسائي 3329]، [أبويعلی 6835]، [ابن حبان 4230]، [موارد الظمآن 1253]

وضاحت: (تشریح حدیث 2290)
یعنی غلام یا لونڈی رضاعی ماں باپ کو خرید کر دے دو جو ان کی خدمت کریں، اس سے حقِ رضاعت ادا ہو جائے گا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح