سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
41. باب: «الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ»:
بچہ اس کا ہو گا جس کی زوجیت یا ملکیت میں عورت ہو
حدیث نمبر: 2272
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، يَرْفَعُهُ، قَالَ: "الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچہ اس کا ہے جس کے بستر پر پیدا ہوا، اور زنا کرنے والے کے لئے پتھر ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2281]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم فى الرضاع 1458]، [نسائي 3515]، [ابن ماجه 2005]، [الحميدي 1116]
وضاحت: (تشریح حدیث 2271)
«فراش» ایسی خاتون کو کہتے ہیں جس سے شوہر مجامعت و مباشرت کر چکا ہو خواہ وہ بیوی ہو یا لونڈی، اور یہاں فراش سے مراد اس کا مالک یا صاحب ہے۔
«العاهر» یعنی زانی اور «للحجر» یعنی پتھروقتی ہے، یعنی اس کے لئے سوائے ناکامی و نامرادی، ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں۔
ایک قول یہ ہے کہ زانی کے لئے سنگساری ہے یعنی اسے رجم کیا جائے گا۔
والله اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح