سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
37. باب في الْغَيْرَةِ:
غیرت کا بیان
حدیث نمبر: 2262
حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَيْسَ أَحَدٌ أَغْيَرَ مِنَ اللَّهِ، لِذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَلَيْسَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنَ اللَّهِ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله تعالیٰ سے زیادہ غیرت مند اور کوئی نہیں اسی لئے اس نے بےحیائی و بدکاری کے کاموں کو حرام کیا اور اللہ سے بڑھ کر کوئی اپنی مدح بھی پسند کرنے والا نہیں۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2271]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5220]، [مسلم 3760]، [أبويعلی 5123]، [ابن حبان 294]
وضاحت: (تشریح حدیث 2261)
غیرت ایسی صفت ہے جو آدمی کا نفس اس کی زوجہ کی طرف سے یا زوجہ کا اپنے شوہر کی طرف سے بدل جانا اور بھڑک جانا جب وہ اس کے علاوہ کسی اور کو اپنی زیب و زینت دکھائے۔
یہ صفت اللہ تعالیٰ کے اندر بدرجہ اتم ہے جب بندہ اپنے خالق کو چھوڑ کر کسی اور کو شریک کر لے یا اس کی تعظیم کرے، یا اللہ کو چھوڑ کر کسی اور کو معبود بنا لے، اہلِ حدیث کے نزدیک غیرت اللہ کی ایک صفت ہے جو اپنے ظاہری معنی پر محمول ہے، اس کی تاویل نہیں کی جا سکتی، اللہ ہی اس کی حقیقت کو خوب جانتا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه