سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
28. باب فِي: «سَاقِي الْقَوْمِ آخِرُهُمْ شُرْباً»:
ساقی (پلانے والا) سب سے اخیر میں پئے
حدیث نمبر: 2172
حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "سَاقِي الْقَوْمِ آخِرُهُمْ شُرْبًا".
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کو پلانے والا سب کے آخر میں پئے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2181]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 681]، [ابن ماجه 3434]، [ابن حبان 5338]
وضاحت: (تشریح حدیث 2171)
اسلامی آداب میں سے ہے کہ جو آدمی دودھ، چائے، شربت یا پانی جو چیز بھی پلائے، ادب کا تقاضہ یہ ہے کہ پینے کی حاجت ہو تو خود سب سے بعد میں پئے، یہ حکم واجب نہیں، ادباً ایسا حکم ہے۔
واللہ اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح