Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
10. باب الْعُقُوبَةِ في شُرْبِ الْخَمْرِ:
شراب پینے والے کی سزا کا بیان
حدیث نمبر: 2142
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِذَا سَكِرَ، فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ". يَعْنِي فِي الرَّابِعَةِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی نشہ کر لے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر ایسا کرے تو اسے کوڑے مارو، پھر شراب پئے تو اسے کوڑے مارو، چوتھی بار پھر اگر شراب پئے تو اس کو جان سے مار ڈالو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2151]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4484]، [نسائي 5678]، [ابن ماجه 2572]، [ابن حبان 4446، 4447]، [موارد الظمآن 1519]

وضاحت: (تشریح حدیث 2141)
اس حدیث کو ائمۂ اربعہ اور اہل الحدیث نے صحیح ہونے کے باوجود منسوخ گردانا ہے، اُس حدیث کی وجہ سے جس میں ہے کہ مسلمان صرف تین وجہ سے قتل کیا جا سکتا ہے: زنا، قصاص یا مرتد ہونے پر، نیز یہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کئی بار ایسے افراد کو لایا گیا جنہوں نے چوتھی بار شراب پی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قتل نہیں کیا، لہٰذا یہ قول اور فعل مذکورہ بالا حدیث کا ناسخ ہوا، لہٰذا تین بار سے زیادہ شراب پینے والے کو کوڑے تو لگائے جائیں گے لیکن قتل نہیں کیا جائے گا۔
(واللہ اعلم)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح